تعلیمی اصول: بچوں کی تربیت میں والدین کی کرنے والی غلطیاں

pexels charles parker 5859323

بچوں کی تربیت ایک مشکل کام ہے۔ والدین اپنے بچوں کو اچھا انسان بنانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن اس عمل میں وہ کئی غلطیاں بھی کر جاتے ہیں۔ کچھ ایسی عام غلطیاں جو والدین بچوں کی پرورش میں کرتے ہیں، وہ یہ ہیں:

والدین اپنے بچوں پر زیادہ کنٹرول رکھتے ہیں۔

کئی والدین چاہتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کے تمام فیصلے کریں۔ وہ ان کو آزادی دینا نہیں چاہتے۔ لیکن یہ غلط رویہ ہے۔ بچوں کو کچھ حد تک آزادی دینی چاہیے تاکہ وہ خود مختار بن سکیں۔ والدین کو ان پر پورا کنٹرول نہیں رکھنا چاہیے۔

والدین اپنی خواہشات کو بچوں پر مسلط کرتے ہیں۔

بعض والدین چاہتے ہیں کہ ان کے بچے بھی ان کی طرح بنیں۔ وہ ان سے اپنی ناکامیوں کو پورا کرنے کی توقع رکھتے ہیں۔ لیکن ہر بچہ منفرد ہوتا ہے۔ والدین کو اپنی خواہشات کو بچوں پر مسلط نہیں کرنا چاہیے۔

والدین بچوں سے زیادہ توقعات رکھتے ہیں۔

بعض والدین اپنے بچوں سے زیادہ توقعات رکھتے ہیں جو واقع بنپذیر نہیں ہوتیں۔ وہ ان سے 90% یا 100% نمبر لانے کی توقع رکھتے ہیں۔ یہ غلط ہے۔ والدین کو بچوں کی صلاحیتوں کے مطابق ہی توقعات رکھنی چاہییں۔

والدین بچوں کی غلطیوں پر زیادہ ردعمل کرتے ہیں۔

جب بچے غلطی کرتے ہیں تو والدین شدید ردعمل کرتے ہیں جیسے چلانا یا مارنا۔ یہ بچوں میں خوف پیدا کرتا ہے۔ والدین کو بچوں کی غلطیوں پر نرمی سے ردعمل کرنا چاہیے اور انہیں سمجھانا چاہیے۔

والدین اپنے بچوں سے بہت سخت محنت کرواتے ہیں۔

کچھ والدین سوچتے ہیں کہ بچوں کو بڑا کرکے محنت کرانا ان کے لیے اچھا ہے۔ لیکن بچوں پر زیادہ بوجھ ڈالنا ان کے لیے نقصان دہ ہے۔ والدین کو بچوں پر معقول بوجھ ڈالنا چاہیے۔

والدین بچوں کی ضروریات کو نظرانداز کرتے ہیں۔

کئی والدین صرف پڑھائی پر توجہ دیتے ہیں اور بچوں کی باقی ضروریات جیسے کھیل کود کو نظرانداز کر دیتے ہیں۔ لیکن بچوں کو مکمل شخصیت کے لیے تمام ضروریات پوری کرنی چاہییں۔

والدین اپنے بچوں کی عمر کے مطابق ان سے بات نہیں کرتے۔

بچوں سے ان کی سمجھ کے مطابق بات کرنا بہت ضروری ہے۔ لیکن کئی والدین چھوٹے بچوں سے بڑوں کی طرح بات کرتے ہیں جس سے بچے پریشان ہو جاتے ہیں۔ والدین کو ہمہ وقت بچوں کی عمر کے پیمانے پر بات کرنی چاہیے۔

والدین اپنے بچوں کی تعریف کم کرتے ہیں۔

بچوں کو تعریف کرنا ان کا اعتماد بڑھانے کے لیے ضروری ہے۔ لیکن بعض والدین بچوں کی کارکردگی پر تعریف کم کرتے ہیں جس سے بچوں میں عدم اعتماد پیدا ہوتا ہے۔ والدین کو بچوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔

والدین اپنے بچوں سے بہت سخت انتظارات رکھتے ہیں۔

کچھ والدین اپنے بچوں سے لازوال طور پر بہت مکمل ہونے کی توقع کرتے ہیں۔ وہ ان سے کسی بھی غلطی کی گنجائش نہیں رکھتے۔ یہ غلط رویہ ہے۔ والدین کو اپنے بچوں کی غلطیوں کو معاف کرنا سیکھنا چاہیے۔

والدین اپنے بچوں کو سزا دینے میں زیادتی کرتے ہیں۔

کچھ والدین بچوں کی ہر چھوٹی سی غلطی پر انہیں سخت سزا دیتے ہیں۔ جیسے ٹی وی دیکھنے سے روک دینا یا کھیل سے منع کر دینا۔ یہ غلط ہے۔ سزاؤں کا نفسیاتی اثر منفی ہوتا ہے۔ والدین کو سزاؤں کا اطلاق حکمت سے کرنا چاہیے۔

والدین اپنے بچوں کی ذاتی زندگی میں دخل اندازی کرتے ہیں۔

کئی والدین اپنے بچوں کے فون چیک کرتے ہیں یا ان کی نجی مواصلات پر نظر رکھتے ہیں۔ یہ بچوں کی ذاتی زندگی میں دخل اندازی ہے۔ والدین کو اپنے بچوں پر اعتماد کرنا چاہیے اور انہیں ذاتی زندگی گزارنے دینی چاہیے۔

والدین اپنے بچوں سے زیادہ مطالبہ کرتے ہیں۔

والدین کئی بار اپنے بچوں سے ان کی صلاحیتوں سے زیادہ کام لیتے ہیں۔ جیسے گھر کے تمام کام انہیں کروانا۔ یہ بچوں پر bojh کا سبب بنتا ہے۔ والدین کو بچوں سے معقول مطالبہ کرنا چاہیے۔

بچوں کی تربیت میں والدین کی غلطیوں سے نمٹنے کے طریقے

  • والدین کو بچوں کی ضروریات کو سمجھنا چاہیے اور ان کے مطابق ان کا لحاظ رکھنا چاہیے۔
  • والدین کو بچوں پر اعتماد کرنا چاہیے اور انہیں ذاتی زندگی گزارنے دینی چاہیے۔
  • والدین کو بچوں کو غلطیوں سے سیکھنے کی گنجائش دینی چاہیے اور غلطیوں پر شدت سے ردعمل نہیں کرنا چاہیے۔
  • والدین کو اپنی خواہشات کو بچوں پر مسلط نہیں کرنا چاہیے بلکہ بچوں کی صلاحیتوں اور دلچسپی کا خیال رکھنا چاہیے۔
  • والدین کو بچوں کی عمر کے مطابق ان سے بات کرنی چاہیے اور ان کی سمجھ بوجھ کا خیال رکھنا چاہیے۔
  • والدین کو بچوں کی تعریف میں کمی نہیں کرنی چاہیے بلکہ ان کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔
  • والدین کو بچوں پر کنٹرول کی بجائے انہیں آزادی دینی چاہیے تاکہ وہ ذمہ دار افراد بن سکیں۔
  • والدین کو بچوں سے معقول مطالبہ کرنا چاہیے اور ان پر زیادہ بوجھ نہیں ڈالنا چاہیے۔

اگر والدین یہ باتیں ذہن میں رکھیں تو وہ اپنے بچوں کی بہتر تربیت کر سکتے ہیں اور ان کی صحیح پرورش کر سکتے ہیں۔

Scroll to Top